اللہ تعالی حسیب و کافی ہے

اللہ تعالی حسیب و کافی ہے

اللہ تعالی حسیب و کافی ہے

یقیناً اللہ تعالی حسیب و کافی ہے۔ ۔ ۔

اللہ تعالی اپنی مخلوق کا کارساز ہے۔ ۔ ۔ اور ان کے لئے ہر چیز سے کافی ہے۔ ۔ ۔ {کیا اللہ تعالی اپنے بندے کے لئے کافی نہیں ہے۔ } (الزمر: 36)

&"الحسیب&" ۔ ۔ ۔وہ ذات جو اپنے بندوں کو بھلائی و برائی پر اپنی حکمت و علم کی بنیاد پر ہر چھوٹی بڑی چیز پر بدلہ دینے والی ہے۔

ہمارے لئے اللہ تعالی ہی کافی ہیں، اور وہ کیا ہی بہترین کارساز ہے۔ ۔ ۔ اس جملے کو اللہ کے دوست حضرت ابراھیم علیہ السلام نے اس وقت کہا جب وہ آگ میں پھینکے جارہے تھے؛ تو آگ ان کے لئے سلامتی والی اور ٹھنڈی بن گئی، اور اسی جملے کو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے اس فرمانِ الہی میں ذکر کیا ہے:{کافروں نے تمہارے لئے مقابلے پر لشکر جمع کرلئے ہیں۔ } (آل عمران: 173)

تو صحابہ نے کہا:{ہمیں اللہ کافی ہے اور وہ بہت اچھا کارساز ہے۔ [نتیجہ یہ ہوا کہ] اللہ کی نعمت و فضل کے ساتھ یہ لوٹے، انہیں کوئی برائی نہیں پہنچی، انہوں نے اللہ تعالی کی رضامندی کی پیروی کی۔ }(آل عمران: 173- 174)

اللہ تعالی اپنے بندوں کا حساب لینے والا ہے۔ ان کے اعمال کا محاسبہ کرنے والا ہے، پھر انہیں ان کے اعمال کے مطابق بدلہ دینے والا ہے، اور اپنے کئے دھرے کے مطابق اگر اعمال اچھے ہوں تو اچھا، اور اگر برے ہوں تو برا بدلہ ملنے والا ہے۔ {اور وہ بہت جلد حساب لے گا۔ }(الانعام: 62)

&"الحسیب&" وہ اپنے مخلوق کی خفیہ و ظاہری چیزوں کو مکمل باریکی کے ساتھ اپنے احاطہ علم میں رکھے ہوئے ہے۔

&"الکافی&" وہ اپنے بندوں کے لئے ان کی ضرورتوں اور پریشانیوں سے کافی ہے، اور اس کی ذات پر ایمان رکھنے والے، اس پر بھروسہ کرنے والے، نیز اپنی دینی و دنیوی ضرورتوں میں اس سے مدد مانگنے والوں کے لئے وہ خصوصی طور پر کافی ہے۔

اے پروردگار، اے کافی ذات ہماری پریشانیوں سے ہمارے لئے کافی ہوجا، ہمیں ہدایت و رہبری کی دولت سے نوازدے، اور اے کریم ذات ہمیں بکثرت خیر و بھلائی کی طرف بڑھنے والا بنادے۔ {دراصل حساب لینے والا اللہ تعالی ہی کافی ہے۔ }(النساء: 6)

یقینا اللہ تعالی حسیب و کافی ہیں ۔ ۔ ۔



متعلقہ: