اللہ تعالی مجیب ہے

اللہ تعالی مجیب ہے

اللہ تعالی مجیب ہے

یقیناً اللہ تعالی مجیب ہیں ۔ ۔ ۔{بیشک میرا رب قریب اور دعاؤں کو قبول کرنے والا ہے۔ }(ھود: 61)

&"المجیب&" جب بندے اس کا وسیلہ طلب کریں، اس سے مانگیں، اور شرعی طور پر جائز اشیاء اس سے طلب کریں، تو وہ اپنے بندوں کی دعائیں قبول کرتا ہے، اور اسی نے اپنے بندوں کو دعاء کرنے کا حکم دیا ہے، اور قبولیتِ دعاء کا بھی اُن سے وعدہ کیا ہے۔

&"المجیب&" قیدی قیدخانے میں، ڈوبنے والا سمندر میں، محتاج اپنی محتاجگی میں، یتیم اپنی یتیمی میں، بیمار اپنی بیماری میں، اور بانجھ خاتون اپنے بانجھ پن میں اُس کی ذات سے لَو لگائے رکھے، تو وہ ان سب کو ان کی مراد عطا کرتا ہے، ان کی دعائیں قبول کرتا ہے، اور انہیں صحت و تندرستی عطا کرتا ہے۔

&"المجیب&" ۔ ۔ ۔ دعاء کرنے والے جو بھی ہوں، جہاں بھی ہوں، اور جس کسی حال میں ہوں، وہ سب کی دعائیں قبول کرتا ہے۔

&"المجیب&" تنگدست کی دعائیں قبول کرتا ہے۔ ۔ ۔{بے کس کی پکار کو جب کہ وہ پکارے، کون قبول کرکے سختی کو دور کردیتا ہے۔ }(النمل: 62)

قبولیت کے زیادہ قریب اس بندے کی دعاء ہوتی ہے، جو اس کے اسماء حسنی اور صفاتِ عالیہ کے ذریعے اس سے مانگتے ہیں۔ کتنے ایسے لوگ ہیں، جنہوں نے قیدخانوں میں اس سے دعائیں کیں، تو اللہ تعالی نے انہیں قید سے نجات دلادی۔ کتنے ایسے لوگ ہے جنہوں نے سمندروں میں اس سے آس لگائی رکھی، تو اس نے انہیں امن کے ساحل تک پہنچادیا، ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے محتاجگی کے عالم میں اسے یاد کیا، تو اللہ تعالی نے انہیں بے نیاز کردیا اور امن و سلامتی کی دولت سے مالا مال کردیا، وہ یتیم بھی ہیں جنہوں نے اپنی یتیمی میں اسے پکارا، تو اس نے انہیں اپنی نگہداشت میں رکھا اور اپنے فضل سے انہیں بڑا بنادیا۔ وہ مریض بھی ہیں، جنہوں نے اس سے امید لگائی، تو اس نے انہیں شفاء عطا فرمائی اور ان کے لئے صحت و تندرستی مقدر کردی، اور کتنی ایسی بانجھ خواتین ہیں جنہوں نے اس کے سامنے عاجزی و انکساری کے ساتھ گڑگڑایا، تو اس نے انہیں اولاد نصیب فرمائی اور عزت و مقام سے نوازا۔

یقیناً اللہ تعالی مجیب ہیں ۔ ۔ ۔



متعلقہ: